مسلمان اور سائنس

 

مسلمان اور سائنس کا رشتہ بہت قدیم سے قائم ہے، ایک وقت تھا جب مسلمان علم و تحقیق کے میدان میں سب سے بڑھ کر تھے، جب ان کو علم و فکر کا جنون کے حد تک شوق تھا تب علوم و فنون اور سائنسی تجربات کے میدان میں ان کا کوئی مقابل نہیں تھا۔ دنیا میں سب سے پہلے درسگاہیں مسلمانوں نے ہی قائم کیے، اس وقت انھی درسگاہوں سے ماہر علماء، حاذق اطباء، محققین اور ایسے سائنسدان نکلے جنھوں نے علمی و تحقیقی میدان میں امت مسلمہ کا لوہا منوایا۔ اور اقوام عالم کی خدمت و سہولت کے لیے ایسے ایسے تجربات اور ایجادات کیں کہ دنیا انگشت بدنداں رہ گئی۔ ایسے ایسے مقالات (Theses) کتابیں اور تحریریں لکھے کہ آئندہ کی نسلوں کے لیے ایک ذخیرہ جمع ہوگیا، جس کا اقرار غیر مسلم بھی کرچکے ہیں۔

عصر حاضر میں مسلمان مایوسی، احساس کمتری اور لاعلمی کا شکار ہے، انھیں دنیا کے سارے ایجادات و تجربات مغربی دنیا کی مرہون منت نظر آتے ہیں۔ ان کے نزدیک مسلمانوں کا سائنس میں کوئی بھی کارنامہ نہیں ہے۔ ایسے باتیں عام طور ان لوگوں سے سننے کو ملتی ہیں جو ذہنی طور مغرب سے متاثر ہوتے ہیں۔ اور یہی تصور لاعلم اور متعصب تعلیم یافتہ مغربی افراد کے ہاں بھی پایا جاتا ہے کہ وہ اسلام کو ایک تنگ نظر، نسل پرست اور غیر سائنسی مذہب قرار دیتے ہیں۔ جبکہ اگر ہم تعصب کا عینک اتار کے تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھے تو ہمیں معلوم ہوجائے گا کہ دنیا میں مسلمان نہ صرف سائنسدان گزرے ہیں بلکہ سائنس اور سائنسی تجربات و مشاہدات کے اصل خالق و موجد ہی مسلمان تھے۔ جنھوں نے اپنے علم و تحقیق سے یہ مشقت طلب کارنامہ سر کیا ہے۔

ستم ظریفی یہ کہ موجودہ دور کے مسلمان علم و تحقیق اور مطالعہ کے کمی کے وجہ سے مسلمان سائنسدانوں سے لاعلم ہیں، علم و تحقیق کا شوق مسلمانوں میں آج نہ ہونے کے برابر ہے۔ اور اسی طرح وہ مغرب کے طرف سے پھیلائے گئے پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔ اس لیے ضروری سمجھا کہ چند ایک مسلمان سائنسدانوں کا تذکرہ ہوجائے تا کہ مسلمان اپنے ہیروز کو پہچانے اور مغرب کے تعصب زدہ پروپیگنڈے سے متاثر نہ ہوجائیں۔ مسلمان سائنسدانوں کی فہرست اور انکا تذکرہ بہت طول طلب موضوع ہے جو ایک کالم یا مضمون میں سمیٹنا مشکل ہے۔ چند مشہور مسلمان سائنسدان مندرجہ ذیل ہیں:۔

٭ جابر بن حیان: ان کے نام سے ہر کوئی واقف ہے، عالمی شہرت کے حامل ایک عظیم سائنسدان ہیں۔ مغربی و مشرقی سائنسدانوں کے ہاں مقبول اور علم کیمیائی کے ماہر ہیں۔ آپ کی مہارت فن و خدمات کے صلے میں آپ کو بابائے کیمیا (Father of chemistry) بھی کہا جاتا ہے۔ آپ کی ایجادات و تحقیقات میں آکسیڈیشن (Oxidation)، بخارات (Evaporation)، عمل کشید یعنی  بخارات کو مائع اور مائع کو بخارات میں تبدیل کرنے کا اہم کیمیا اور گندھک کے تیزاب (Sulfuric Acid) جیسی ایجادات شامل ہیں۔

٭ ابوالقاسم زَہراوی: ابوالقاسم زَہراوی اَندلس میں پیدا ہوئے تھے، آپ ایک بلند پایہ سائنٹسٹ تھے۔ سرجری کے آلات (Surgical Instruments) آپ ہی کی ایجاد کردہ ہیں۔ پوری دنیا میں استعمال ہونے والے آج کل کے سرجیکل آلات کم و بیش وہی ہیں جو آپ نے ایجاد کیے تھے۔

٭ ابوبکر محمد بن زکریا رازی: آپ اپنے عصر کے بہت بڑے محقق، طبیب اور ڈاکٹر تھے۔ جراثیم اور انفیکشن کے درمیان تعلق آپ ہی نے معلوم کیا۔ الکوحل اور ایتھانول (Ethanol) آپ ہی کی ایجادات ہیں۔

٭ ابن سینا: آپ کے نام سے کون واقف نہیں! آپ علم طبیعیات (Physics) کے ماہر سائنسدان تھے۔ روشنی کے رفتار کی حدود کو سب سے پہلے آپ نے بیان کیا۔ انسانی آنکھ کی رگوں اور پٹھوں کی تفصیل سب سے پہلے آپ نے پیش کی۔ زہرہ سیارے کو آپ نے بغیر کسی آلے کے دیکھا تھا۔ سمندر میں پتھر کیسے بنتے ہیں اور سمندری مردہ جانوروں کی ہڈیاں کیسے پتھروں میں تبدیل ہوتے ہیں؟ یہ بھی آپ نے معلوم کیا۔

٭ ابن الہیثم: علم بصریات (Optics) کے ماہر سائنسدان تھے، آپ نے علم بصریات میں جامع کتاب ”کتاب المَناظر“ لکھ دی۔ آتشی شیشے (Burning Glass) اور کروی عدسے (Spherical Lens) آپ نے بنائے۔ آپ ہی کی تحقیق کی بنیاد پر مائیکرو سکوپ اور ٹیلی سکوپ کی ایجاد ممکن ہوئی۔ دنیا کا سب سے پہلا کیمرا پن ہول کیمرا (Pin Hole Camera) اور اسی طرح دنیا کا پہلا کیمرہ آبسکیورہ (Camera Obscura) ابن الہیثم کی ایجاد کردہ ہیں۔ فوٹوگرافرز کہتے ہیں کہ روشنی جس سوراخ سے تاریک کمرے میں داخل ہوتی ہے وہ سوراخ جتنا چھوٹا ہوگا اتنی ہی تصویر عمدہ بنے گی، یہ تحقیق بھی ابن الہیثم کی ہے۔

٭ عبدالمالک اصمعی: اصمعی نامور سائنسدان گزرے ہیں، آپ علم حیاتیات (Biology) اور علم حیوانات (Zoology) کے ماہر محقق و سائنسدان تھے۔ زولوجی کے موضوع پر آپ نے پانچ کتابیں لکھی ہیں، جنھیں زولوجیکل سائنس میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ بالترتیب آپ کی پانچ کتابوں کے نام یہ تھے: اونٹ، گھوڑا، بھیڑ بکریاں، جنگلی درندے اور تخلیق انسانی۔

٭ محمد بن موسی خوارزمی: آپ کا تعلق عراق سے تھا، الجبرا (Algebra) کے ماہر سائنسدان تھے اور اس موضوع پر دنیا کی پہلی کتاب ”الکتاب المختصر فی حساب الجبر والمقابلة“ خوارزمی نے لکھی ہے۔ اس کتاب میں آپ نے صفر سے 9 تک ہندسے بھی پیش کیے تھے، اس سے پہلے لوگ ہندسوں کے بجائے حروف کا استعمال کرتے تھے۔

٭ حسن الرماہ: آپ شام کے نامور سائنسدان تھے، ملٹری ٹیکنالوجی (Military Technology)  پر آپ نے سن 1280ء میں کتاب لکھی تھی، جس میں آپ نے راکٹ کا ڈائی گرام پیش کیا تھا۔ اس کتاب میں آپ نے گن پاؤڈر بنانے کے اجزائے ترکیبی بھی بیان کیے تھے۔

٭ ابواسحاق زرقالی: آپ اندلس کے مشہور سائنسدان گزرے ہیں، آپ ستاروں کی مشخص (اسٹرونامیکل آبزرور، Astronomical Abserver) سائنسدان تھے۔ آپ نے ایک اصطرلاب بنایا تھا جس سے سورج کی گردش و حرکت کا مشاہدہ کیا جاسکتا تھا۔ آپ نے سب سے پہلے تحقیق کرکے یہ انکشاف کیا تھا کہ آسمانی کرے بیضوی مدار میں گردش کر رہے ہیں۔ اور یہ اعتراف غیرمسلم سائنسدان کیپلر (Kepler) نے صدیوں بعد کیا تھا۔


مسلمان سائنسدانوں اور انکی تحقیقات و ایجادت کی فہرست طویل ہے، یہ چند نام بطور ”مشت از نمونہ خروارے“ کے پیش خدمت ہیں۔ تا کہ مسلمان اپنے محسن اور ہیروز سے آگاہ ہوجائے اور کسی بھی قسم کی غلط فہمی اور مایوسی کا شکار نہ ہوجائے۔ متعصب لوگوں نے بہت ہی چالاکی سے یہ تاثر دنیا کو دیا ہے کہ مسلمان سائنس کو نہیں مانتے اور نہ ان کے پاس کوئی سائنسی تحقیق موجود ہے۔ یہ بات بعید از عقل ہے کہ ایک بندہ اپنے ہی تحقیق و ایجاد کو نہ مانے۔ مغربی دنیا اور لبرلز کہتے ہیں کہ مسلمانوں کا سائنس میں صفر کارگردگی بھی نہیں ہے، تو ان متعصبین کو تعصب سے پرے ہو کر پتہ ہونا چاہیے کہ جس صفر کا تم مسلمانوں کو طعنہ دے رہے ہو یہی صفر بھی مسلمان سائنسدان خوارزمی ہی کی ایجاد ہے۔


بشکریہ: روزنامہ ”چاند“ سوات، بدھ 9 اگست 2023ء، 21 محرم 1445ھ

حیدرعلی صدیقی

مسلم / پاکستانی / لکھاری

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی