![]() |
Yahya Sinwar |
القسام بریگیڈز نے قائد حماس یحیی سِنوار کی شہادت کا باقاعدہ اعلان کردیا۔ حماس نے اپنے بانی شیخ احمد یاسین سے لے کر یحیی سنوار تک کئی قائدین کو قربان کردیا اور اس بات کو حقیقت کر دکھایا کہ کامیابی قیادت کی قربانی بھی مانگتی ہے۔ یحیی سنوار بہادری سے جی گئے اور بہادری کے ساتھ جام شہادت نوش کرکے امر ہوگئے۔ اپنے قوم و ملک اور القدس سے اپنی وفا کا ثبوت دے گئے۔ باطل اور استعماری قوتوں سے ذرہ برابر بھی خوف نہیں کھایا۔ شجاعت اور بہادری کے صفحات میں ہمیشہ کےلیے سرخرو ہوگئے۔ یحیی سنوار بیس سال سے زیادہ عرصہ قید میں رہے لیکن رہائی کے بعد بھی اپنے مشن کو نہیں بھولے۔ آپ نے دجالیوں کے خلاف طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع کرکے دشمن کی جدید ٹیکنالوجی، بزعم خود ناقابل شکست فوج اور انٹیلی جنس کو ورطۂ حیرت میں ڈال کر شکستوں سے دوچار کردیا۔ آپ قافلۂ القدس کے عظیم ہیرو تھے اور ہمیشہ کےلیے اپنی شجاعت اور بہادری کے نشان چھوڑ گئے۔ آپ جانتے تھے کہ آزادی کی قیمت بہت زیادہ ہے، جسے تمام لوگوں اور ہم نے خود بھی ادا کرنا ہے۔ آپ نے دشمن کے سامنے سر تسلیم خم کرنے یا اپنے جائز حقوق کی لوٹ مار پر خاموش رہنے سے انکار کر دیا۔ دجالی مجرم دشمن اگر یہ سمجھتا ہے کہ سنوار، ہنیہ اور دیگر عظیم مزاحمتی رہنماؤں کو قتل کر کے وہ مزاحمت کے شعلے کو بجھا سکتا ہے یا اسے پسپائی کی طرف دھکیل سکتا ہے، تو یہ اسکی بھول ہے۔ شجاعت اور دلیری کا یہ سفر اپنے مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا اور بڑھے گا۔
رحمہ اللہ رحمةً واسعةً