اسلام میں ذریعۂ معاش کی اہمیت

ذریعۂ معاش 

        ذریعہ معاش اپنی اور اپنے اہل و عیال کی خورد و نوش، رہن سہن، تعلیم و تربیت اور دیگر ضروریاتِ زندگی پورا کرنے کیلئے اختیار کیا جاتا ہے اور ایک بہترین معاشرہ سازی کا راز بھی ذریعہ معاش میں چپا ہے، ایک قوم و ملت کی فلاح بھی بہترین معیشت میں ہے کیونکہ آج کے اس جدید دور میں ٹیکنالوجی اور اسلحہ کی شاید وہ طاقت نہیں رہی جو معیشت کی ہے۔

      دین اسلام کے رو سے بھی فکر معاش دیگر فرائض کے طرح ایک اہم فریضہ ہے، اور یہ بہت سی عبادات کی بنیاد بھی ہے۔ جائز طریقہ سے حلال آمدنی کا حصول بڑی نعمت ہے۔ کیونکہ ذریعہ معاش سے آدمی کو کھانا پینا سہولت سے ملے گا اور اسی سے اسکے بدن و جان میں قوت برقرار رہے گی تو عبادات میں کوئی خلل واقع نہیں ہوگا۔ اگر یہی کھانا حرام کے کمائی سے ملے تو بھی طاقت و قوت ملے گی لیکن حرام کا ایک لقمہ پیٹ میں چلا گیا تو چالیس دن تک عبادت قبول نہیں ہوگی اس نقصان سے محفوظ رہنے کیلئے اسلام میں حلال ذریعہ معاش اپنانے کی تاکید کی گئی ہے۔ 

       اور اسی وجہ سے ایک حدیث میں حلال ذریعہ معاش کو دیگر فرائض کے بعد فرض قرار دیا گیا ہے، کیونکہ کھانا میسر نہ ہو تو دوسرے عبادات پر برا اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ پیغمبرِاسلامﷺ نے ایک اور جگہ ارشاد فرمایا کہ ”جو چیز تم کھاتے ہو ان میں سب سے بہتر وہ ہے جو تم اپنے ہاتھ سے کما کر کھاؤ“۔  غرضیکہ حلال ذریعہ معاش کو اسلام میں ایک اہمیت حاصل ہے۔ 

        لیکن حلال ذریعہ معاش کے ساتھ یہ نکتہ مدنظر ہو کہ ذریعہ معاش کا آغاز صبح کی وقت کیاجائے کیونکہ یہ وہ وقت ہے جس میں برکات کا نزول ہوتا ہے اور اس وقت کوئی بھی کام کریں تو کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے۔ اور اس وقت کو پیغمبرِ اسلام ﷺ نے دعا بھی دی تھی ” اے اللہﷻ میری امت کیلئے دن کے ابتدائی حصہ میں برکت عطا فرما“۔ دنیا کے کامیاب قوموں کے کامیابی کا راز صبح سویرے اٹھنے اور کام شروع کرنے میں چپا ہے۔

          ذریعہ معاش کے مندرجہ بالا فوائد کے علاوہ چند ایسے فوائد بھی ہیں شاید ہم میں سے بہت کم لوگوں کو پتہ ہو وہ فوائد درج ذیل ہیں:


❶ فقر سے حفاظت:

          کیونکہ ذریعہ معاش سے منسلک شخص فقر و غربت کے اذیت سے بچ جاتا ہے اور یہ ایسی اذیت ہے کہ بسا اوقات فقر کی اذیت سے مجبور ہوکر آدمی کفر تک پہنچ جاتا ہے اور ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اسلام دشمن قوتیں ہمیشہ سے کوشش کرتی آئی ہیں اور وہ ایسے لوگوں کو گمراہ اور اسلام سے دور رکھنے کیلئے محنت کرتی ہیں جو معاشی طور کمزور ہو اسلئے حلال ذریعہ معاش اپنا کر اپنے ایمان کی حفاظت کیجئے۔ 


❷ باوقار زندگی:

          جو شخص ذریعہ معاش سے منسلک رہتا ہے وہ اپنے کمائی سے ضروریات زندگی پورا کرتا ہے اور اسی طرح وہ ایک باوقار زندگی گزار سکتا ہے۔ 


❸ اوپر والا ہاتھ:

           ذریعہ معاش سے منسلک شخص اپنے آمدن سے غریب اور محتاج لوگوں پر خرچ کرنے اور انکے ضروریات پورا کرنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ اور حسبِ استطاعت صدقہ و خیرات کرتا ہے اور حدیث میں ہے کہ ”اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے“۔ تو دینے والا ہاتھ اوپر والا ہے اور لینے والا نیچے والا ہے۔ 


❹ تجربہ میں اضافہ:

        کوئی بھی آدمی جب بھی کسی ذریعہ معاش سے منسلک ہو تو اسے ہر روز اس شعبہ کے متعلق کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے اور اس کے تجربہ میں دن بہ دن اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ 


❺ تعلقات:

        ذریعہ معاش سے منسلک شخص کا روزانہ کے بنیاد پر سینکڑوں لوگوں سے میل جول ہوتا ہے اور ہر دن ایک نئے شخص سے اسکا نیا تعلق قائم ہوتا ہے اور اسی طرح اسکے تعلقات کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے۔ 


        کسی بھی ذریعہ معاش کو اس سے حاصل شدہ آمدن کی بنیاد پر دیکھنا اور پرکھنا نہیں چاہئے۔ اسلئے کہ آمدن قابل اطمینان ہو یا نہ ہو اس سے مندرجہ بالا فوائد بہر صورت حاصل ہوتے ہیں۔ لہذا اپنے ذریعہ معاش کو حقیر مت سمجھئے اسے جاری رکھتے ہوئے اللہﷻ کا شکر بجا لانا چاہئے، اللہﷻ حالات کو بہتر بنائے گا۔ 

 ان شاءاللہ

 

حیدرعلی صدیقی

مسلم / پاکستانی / لکھاری

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی